عجیب و غریب رفوگر مائع ایجاد کرنے میں ماہرین کے گروپ کو یہ کامیابی کئی سالہ کوششوں کے بعد حاصل ہوئی اور بالآخر انہوں نے ایک مائع تیار کرلیا جو ’’بایو ڈی گریڈ ایبل‘‘ ہے یعنی یہ کپڑے کے ساتھ ہی گل کر خود بخود ختم ہوجاتا ہے اور ماحول کو نقصان نہیں پہنچاتا۔ پھٹے ہوئے کپڑے کی مرمت کرنے کے لیے اس مائع کو متاثرہ مقام پر ڈال دیا جاتا ہے جہاں سے کپڑا واپس جڑ جاتا ہے اور وہ بھی سوئی دھاگا استعمال کیے بغیر۔
اس عجیب و غریب ’’رفو گر مائع‘‘ کی تیاری میں جراثیم اور خمیر استعمال کیے گئے ہیں جب کہ سوتی، اونی، پولیسٹر اور دوسری اقسام کے کپڑوں پر اسے ایک سال تک آزمایا بھی جاچکا ہے۔ آزمائشوں کے دوران معلوم ہوا کہ اس مائع کے استعمال سے نہ صرف یہ کہ کپڑے کا معیار برقرار رہتا ہے بلکہ (جوڑے جانے کے بعد) جب کپڑے کو واشنگ مشین میں بھی دھویا جاتا ہے تو بھی وہ صحیح سلامت رہتا ہے۔ یعنی یہ کپڑے کے ساتھ ہی گل کر ختم ہوتا ہے اس سے الگ نہیں ہوتا۔
اس کا استعمال بھی بہت آسان ہے، کپڑے کے پھٹے ہوئے حصوں پر یہ مائع تھوڑی سی مقدار میں ٹپکایا جاتا ہے پھر ان پر نیم گرم پانی ڈالا جاتا ہے اور سب سے آخر میں کپڑے کے پھٹے ہوئے حصوں کو ایک دوسرے سے جوڑ کر صرف ایک منٹ کے لیے دباکر رکھا جاتا ہے۔ اس کے بعد یہ حصے اس طرح آپس میں جڑتے ہیں کہ گلنے پر ہی ختم ہوتے ہیں۔ دلچسپی کی بات یہ ہے کہ اس ساری کارروائی کے نتیجے میں کپڑے کے ریشے آپس میں جڑ جاتے ہیں اور پھر اپنی مرمت خود ہی کرلیتے ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ مائع صرف پھٹے ہوئے کپڑوں کو دوبارہ جوڑنے کے لیے ہی مفید نہیں بلکہ اگر اسے ٹیکسٹائل انڈسٹری میں کپڑا بناتے دوران ہی استعمال کرلیا جائے تو ’’اپنی مرمت آپ‘‘ کرنے والا لباس تیار کیا جاسکے گا جو پائیدار بھی ہوگا۔
اسی تحقیق کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے ماہرین کا اصل ہدف ایک ایسے واشنگ پاؤڈر کی تیاری ہے جس سے نہ صرف کپڑے دھوئے جاسکیں بلکہ دھلائی کے دوران ہی پھٹے ہوئے کپڑوں کی خود بخود مرمت ہوجائے۔