بھارتی فضائی کمپنی ’ایئر انڈیا‘ کے ایک مسافر بردار طیارے کو اٹلی کے شہر میلان کی جانب پرواز کرتے ہوئے دو گھنٹے کا وقت گزر چکا تھا جب طیارے میں ایک چوہا نظر آنے کی بناء پر طیارے کا رُخ واپس نئی دہلی کی جانب موڑ دیا گیا۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی نے اپنی ایک رپورٹ میں بتایا ہے کہ کیبن میں ممکنہ طور پر ایک چوہا نظر آنے کا یہ واقعہ جمعرات 30 جولائی کو پیش آیا۔ بھارتی فضائی کمپنی نے کہا ہے کہ اگرچہ تلاش کیے جانے پر کوئی چوہا نہیں مل سکا تاہم مسافروں کی حفاظت کے خیال سے طیارے کے پاس واپس دہلی جانے اور طیارے کے اندر دھواں پھیلاتے ہوئے اُس کی صفائی کرنے کے سوا کوئی چارہ نہیں تھا۔
بھارت کی قومی فضائی کمپنی ’ایئر انڈیا‘ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر جمعے کے روز اے ایف پی سے باتیں کرتے ہوئے کہا:’’ڈریم لائنر فلائٹ اے آئی وَن ٹُو تھری ایک چوہا دیکھے جانے کے شبے کے بعد واپس دہلی پہنچ گئی۔ طیارے پر کسی چوہے کی موجودگی کی تصدیق نہیں ہو سکی لیکن مسافروں کی حفاظت کو پیشِ نظر رکھتے ہوئے طیارے کو واپس دہلی لایا گیا۔‘‘
چوہوں کو ہوائی جہازوں پر سلامتی کے حوالے سے ایک بڑا خطرہ تصور کیا جاتا ہے کیونکہ یہ تاریں چبا سکتے ہیں اور طیارے کے اندر کنٹرول کے نظاموں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق عام طور پر چوہے طیارے کو کھانا پہنچانے والی گاڑیوں کے ذریعے طیارے کے اندر پہنچنے میں کامیاب ہو جاتے ہیں۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ’ایئر انڈیا‘ کی کسی پرواز پر چوہے کی موجودگی کا واقعہ پیش آیا ہے۔ اس سال مئی میں شمالی بھارت کے شہر لیہہ میں ’ایئر انڈیا‘ کی ایک پرواز روک دی گئی تھی کیونکہ عملے نے طیارے کے اندر ایک چوہے کو گھومتے پھرتے دیکھ لیا تھا۔ گزشتہ سال اگست میں نئی دہلی ایئر پورٹ پر بھی ایسا ہی ایک واقعہ پیش آیا تھا اور طیارے کو پرواز کرنے سے روک دیا گیا تھا۔
بھارت کی اس قومی فضائی کمپنی کو 2007ء کے بعد سے کبھی بھی سالانہ منافع نہیں ہوا ہے۔ اس کمپنی کے اہلکار کا البتہ اے ایف پی سے باتیں کرتے ےہوئے کہنا یہ تھا کہ ’طیاروں پر چوہے نظر آيا کوئی غیر معمولی بات نہیں ہے اور دراصل یہ ایک عالمگیر مسئلہ ہے‘۔