لندن: بے اولاد جوڑے اکثر مہنگے علاج کرواتے ہیں مگر پھر بھی اس نعمت سے محروم رہتے ہیں۔ برطانیہ کی ایک خاتون نے ہپناٹزم کے ذریعے ایسے لوگوں کا علاج کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ جو ہیلکرو نامی اس خاتون کا کہنا ہے کہ ”میں بے اولادی کا علاج تو نہیں کر سکتی لیکن بیشتر واقعات میں مرد اور خاتون جنسی صحت کے حوالے سے مکمل صحت مند ہوتے ہیں مگر اس کے باوجود وہ اولاد پیدا نہیں کر سکتے۔ ایسے مسائل زیادہ تر ان کے کسی بچپن کے واقعے کی وجہ سے ہوتے ہیں۔ اس صورت میں میں ان کی مدد کر سکتی ہوں۔ کسی شعوری یا لاشعوری واقعے کی وجہ سے ایسے لوگوں کے ذہن میں یہ بات بیٹھ چکی ہوتی ہے کہ ان کے ہاں اولاد نہیں ہو سکتی۔ “
جو ہیلکرو کا کہنا تھا کہ ”میری ٹیچر نے بھی ایک بار ایک خاتون کا ہپناٹزم کے ذریعے یہ مسئلہ حل کیا تھا، اس خاتون نے کم عمری میں ایک خوفناک فلم دیکھی تھی جس کی وجہ سے وہ ماں نہیں بن پا رہی تھی۔ اس فلم میں ایک خاتون حاملہ ہوتی ہے اور وہ اس صورتحال سے انتہائی خوفزدہ ہوتی ہے، بعد میں وہ اداکارہ اور اس کا بچہ دونوں مر جاتے ہیں۔ یہ منظر دیکھ کر وہ لڑکی کہتی ہے کہ میں کبھی ماں نہیں بنوں گی، وہ اپنے ذہن کو بھی مکمل طور پر اس پر آمادہ کر لیتی ہے اور وقت کے ساتھ اس کا یہ خوف ایک پختہ عقیدے کی شکل اختیار کر لیتا ہے جس کے نتیجے میں وہ صحت مند ہونے کے باوجود ماں بننے سے قاصر ہوتی ہے۔ “برطانوی اخبار ”دی مرر“ کی رپورٹ کے مطابق جو ہیلکرو کا کہنا تھا کہ ”ایسی خواتین کو میں ہپناٹائز کرکے یہ باور کرانے کی کوشش کرتی ہوں کہ انہوں نے کم عمری میں جو ایسے مناظر دیکھے تھے ان کی کوئی حقیقت نہیں۔ میں انہیں بتاتی ہوں کہ اس وقت تم چھوٹی لڑکی تھیں مگر اب تم بڑی ہو چکی ہو۔ میری اس کوشش کے بعد اکثر خواتین اپنے اس خیال سے باہر نکل آتی ہیں اور کچھ ہی ماہ بعد امید سے ہوتی ہیں۔ “