سعودی عرب کی نیوز ویب سائٹ سبق(Sabq)کے مطابق سب سے پہلے یہ خبر امریکی اور فرانسیسی نیوز ویب سائٹس پر شائع کی گئی۔ ان رپورٹس کے مطابق اس قیمتی گھوڑے کو اصطبل میں 2مرتبہ دیگر گھوڑوں کے ساتھ جنسی فعل کرتے ہوئے پایا گیا، جس پر اصطبل کے ملازمین نے مقامی حکام کو اطلاع دی۔اطلاع ملنے پر اس گھوڑے کو فوری طور پر دیگر گھوڑوں سے علیحدہ کر دیا گیا اور اس کی سزا تجویز کرنے کا مرحلہ شروع ہو گیا۔ گھوڑے کو زہریلا انجکشن دے کر یا کسی اور طریقے سے موت کے گھاٹ اتار دیا جائے گا۔امریکی اور فرانسیسی ویب سائٹس کی رپورٹس میں دعوٰی کیا گیا ہے کہ حکام گھوڑے کو موت کی سزا دے کر یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ سلطنت میں کسی بھی شکل میں ہم جنس پرستی قبول نہیں کی جائے گی۔ سوشل میڈیا پر سعودی صارفین اس رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ قرار دتے ہوئے مغربی میڈیا کو شدید تنقید کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ صارفین کا کہنا ہے کہ مغربی میڈیا اسلام، سعودی عرب اور مسلمانوں کے خلاف جھوٹا پراپیگنڈہ کرکے انہیں دنیا میں بدنام کرتا رہتا ہے۔ یہ رپورٹ بھی اسی سلسلے کی ایک کڑی ہے۔ صارفین کا کہنا تھا کہ مغربی میڈیا کا جھوٹا پراپیگنڈہ اب نہیں چلے گا۔