نیکی کر دریا میں ڈال جی ہاں بیس سالہ کاٹو برنسٹین لارسن کو معلوم ہوا تھا کہ اس کے دوست کا موبائل فون ٹوائلٹ میں گر گیا ہے، جس کے بعد اس نے رضاکارانہ طور پر مدد کی پیشکش کی۔
اس کے نیک ارادے کا نتیجہ خود اس کے لیے کچھ زیادہ اچھا ثابت نہیں ہوا۔
اس عوامی ٹوائلٹ کا روایتی سیوریج کی بجائے ایک ٹینک سے منسلک ہونے نے کاٹو لارسن کے لیے فون باہر نکالنا مشکل بنا دیا۔
اس نے سب سے پہلے ٹوائلٹ سیٹ کو توڑا اور پھر اپنی ڈائیونگ اسکلز کا مظاہرہ کرکے اس کے اندر جاگھسا مگر پھر باہر نکلنا اس کے لیے ممکن نہیں رہا۔
نارویجن میڈیا کے مطابق اس صورتحال میں فائر فائٹرز کو بلانا پڑا جنھوں نے آکر کاٹو لارسن کو اس تنگ ٹوائلٹ سے باہر نکالا۔
باہر نکلنے کے بعد نوجوان نے اسے انتہائی مضحکہ خیز اور بدترین صورتحال قرار دیتے ہوئے کہا ” وہاں نیچے جانور بھی موجود تھے”۔
اس کے بقول ” میں وہاں ایک گھنٹے تک رہا اور وہ انتہائی ناخوشگوار تجربہ تھا”۔