جرمنی جوہری توانائی کی کمپنی کا کہنا ہے کہ جوہری توانائی پلانٹ میں استعمال ہونے والے کمپیوٹرز وائرس سے متاثر ہوئے ہیں۔
وائرس دفتر کے کمپیوٹر اور جوہری ایندھن کی راڈ کی نقل و حرکت کا ماڈل تیار کرنے والے سسٹم میں پایا گیا ہے۔
توانائی کمپنی آر ڈبلیو ای کا کہنا ہے کہ وائرس سے جوہری پلانٹ کو کوئی خطرہ نہیں ہے کیونکہ اس کا کنٹرول سسٹم انٹرنیٹ سے منسلک نہیں تھا اور اسی لیے وائرس فعال نہیں ہوسکا۔
جرمنی کے وفاقی سائیبر تفتیش کار اِس بات کا جائزہ لے رہے ہیں کہ اس پلانٹ کے کمپیوٹر کس طرح متاثر ہوئے۔
کوئی نقصان نہیں
وائرس جوہری ایندھن کی راڈ کی نقل و حرکت کا ماڈل تیار کرنے والے سسٹم اور 18 یو ایس بی ڈیوائسز میں ملا ہے، جو دفاتر کے کمپیوٹر سے ڈیٹا کو جمع کرنے کے لیے استعمال کی جاتی تھیں۔
پلانٹ کے عملے کو وائرس کا علم اس وقت ہوا جب وہ پلانٹ کے بلاک بی کے کمپیوٹرز کو اپ گریڈ کر رہے تھے۔ پلانٹ کے بلاک بی سے بجلی پیدا نہیں کی جا رہی کیونکہ اس پر کام جاری ہے۔
مقامی اخبار سے بات کرتے ہوئے آر ڈبلیو ای کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ایک ہزار سے زائد کمپیوٹروں کی جانچ کی جاچکی ہے اور اِن کو وائرس سے پاک کیا جاچکا ہے اور پلانٹ اپنے حفاظتی انتظامات مزید بہتر بنارہا ہے۔
کمپنی کے مطابق جوہری ری ایکٹر سے براہ راست منسلک کوئی بھی کمپیوٹر متاثر نہیں ہوا ہے اور خطرے کی کوئی بات نہیں۔