آئی ٹی موسٹ فیورٹ کمپنیوں کی پہلی ترجیح بھارت بن چکی اس کی بنیادی وجہ چین کے مقابلے میں بھارت کی نرم پالیسیوں کو قرار دیا جا رہا ہے یہی وجہ ہے کہ گوگل، فیس بک اور ٹوئیٹر سمیت درجنوں آئی ٹی کمپنیوں نے چین کی بے جا پابندیوں کے باعث بھارت کا رخ کرلیا۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق فلپ کارٹ ایمازون اور دیگر کمپنیوں نے بھی چین کی جگہ بھارت میں لاکھوں ڈالر کی سرمایہ کاری کا فیصلہ کیا ہے۔بدھ کے روز چینی صدر شی جن پنگ نے سیاٹل میںامریکی آئی ٹی کمپنیوں کو یقین دہانی کرائی تھی کہ چین اپنی پالیسیوں میں نرمی لائے گا۔ 2013ء سے لے کر اب تک بھارت میں سمارٹ فونز استعمال کنندگان کی تعداد بڑھ کر 168ملین ہوگی ہے جبکہ انٹرنیٹ استعمال کرنے والوں کی تعداد 277ملین ہوگئی ہے ۔ گوگل استعمال کرنے والوں کی امریکا سے زیادہ تعداد بھارت میں ہے۔بھارت میں سب سے زیادہ مقبول ایپ گوگل کا وٹس ایپ ہے جبکہ فیس بک مقبولیت میں دوسرے نمبر پر ہے فیس بک بھارت کا کہنا ہے کہ وہ مزید ایک ارب افراد کوفیس بک پر لانے کا ہدف مقرر کرچکے ہیں جس کے لئے فیس بک نے سلو انٹرنیٹ کنکشن پر چلنے والے فیس بک کے ابتدائی ورژن کو متعارف کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔ بھارت میں فیس بک کے پانچ سو ملین صارفین ہیں۔ بھارت میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ کے شعبہ کا 940ملین ڈالر کاسالانہ حجم ہے جبکہ امریکا میں ڈیجیٹل ایڈورٹائزنگ پر 58ارب ڈالر سالانہ خرچ کئے جاتے ہیں۔اسی طرح فیس بک نے انٹیل کی مددسے گاﺅں کی لڑکیوں کو پڑھانے کے منصوبے کا آغاز کیا ہے جس کے لئے خواتین اساتذہ کو 200 موٹر سائیکلیں اور شمسی توانائی سے چلنے والے ٹیبلٹ دیئے گئے ہیں گوگل اس تعداد کا بڑھا کر 10ہزار تک لے جانے کا ارادہ رکھتا ہے۔اسی طرح گوگل نے بھارت کے پانچ سو ریلوے اسٹیشنوں پر مفت وائی فائی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے۔اسی طرح مائیکرو سافٹ نے پانچ لاکھ دیہات میں کم قیمت براڈ بینڈ ٹیکنالوجی فراہم کرنے کا اعلان کیا ہے جبکہ مائیکروسافٹ بھارت بھر کے ڈیٹا سنٹرز میں کلاﺅڈ کمپیوٹنگ سسٹم بھی نصب کرے گا۔ کوال کام کمپنی بھارت میں 150ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گی جبکہ بنگلور میں ایک انوویشن لیب لگائی جائے گی