ایک ہزار فی گھنٹہ کے سفر کی تیاری ایسا خواب ہے جو بظاہر ناممکن نظر آتا ہے لیکن آج سائنس کے سامنے کوئی بات بھی ناممکن نہیںرہی .
ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار سے چلنے والی گاڑی کی ڈیزائن ٹیم نے تقریباً مکمل ہو جانے والی اس گاڑی کو لندن میں نمائش کے لیے رکھا ہے۔
امید کی جا رہی ہے کہ اس گاڑی کو دیکھنے کے لیے جمعے اور ہفتے کو تقریباً آٹھ ہزار افراد دیکھنے آئیں گے۔
برطانوی ٹیم کی تیار کردہ بلڈ ہاؤنڈ نامی یہ کار 1610 کلومیٹر یا ایک ہزار میل فی گھنٹہ کی رفتار تک پہنچ سکے گی۔
اس کار میں جنگی طیارے یورو فائٹر ٹائیفون کا انجن لگا ہوگا جو زمین پر رفتار کا ریکارڈ توڑ دے گا۔
بلڈ ہاؤنڈ کو سنہ 2015 اور سنہ 2016 میں جنوبی افریقہ میں کیپ ٹاؤن کے ہاکسکین پان ٹریک پر چلایا جائے گا۔
زمین پر تیز ترین رفتار کا ریکارڈ رکھنے والے ونگ کمانڈر اینڈی گرین بلڈ ہاؤنڈ پروجیکٹ پر اپنے کام کے تجربات پر مبنی بی بی سی کے لیے ڈائری لکھ رہے ہیں۔ بلڈ ہاؤنڈ 1997 میں برطانوی گاڑی تھرسٹ ایس ایس سی نامی گاڑی کا 1997 میں قائم کیے جانے والا ریکارڈ توڑنے کی کوشش کرے گی۔ تھرسٹ ایس ایس سی کی رفتار 1228 کلومیٹر فی گھنٹہ کا ریکارڈ ہے۔
ٹیم کا پہلا ہدف ہو گا کہ بلڈ ہاؤنڈ 1287 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار کو چھوئے۔ یہ کوشش جنوبی افریقہ میں 15 اکتوبر 2016 میں کی جائے گی۔
تاہم ٹیم کا اصل ہدف ہے کہ 2017 میں یہ گاڑی 1610 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچ جائے۔
اس گاڑی کی ریسرچ، ڈیزائن اور تیاری میں آٹھ سال لگے ہیں۔
جمعے سے نمائش کے لیے پیش ہونے والی بلڈ ہاؤنڈ 95 فیصد مکمل ہو گئی ہے۔