لوگ انہیں ’آئی بورگ‘ کے نام سے پکارتے ہیں انہیں یہ نام ان کی آنکھ میں نصب کیمرے کی وجہ سے دیا گیا ہے ،
روپ اسپینسر ابھی 9 برس کی عمر کے ہی تھے کہ ایک حادثے میں ان کی آنکھ متاثر ہوگئی تھی جس کی وجہ سے آہستہ آہستہ ان کی بینائی ختم ہوتی گئی اور 35 سال کی عمر میں انہوں نے اپنی آنکھ نکلوا کر اپنی آنکھ کے گڑھے میں ایک کیمرہ نصب کروالیا۔ وہ اب لوگوں کے براہِ راست انٹرویو کرکے انہیں اپنی آنکھ کے کیمرے سے ریکارڈ کرتے ہیں اور دیگر یادداشتیں کیمرے میں بند کرتے ہیں۔
دیکھنے میں یہ کیمرہ بالکل انسانی آنکھ جیسا لگتا ہے لیکن اس کے اندر کیمرہ لینس اور دیگر سرکٹس موجود ہیں جو باہر سے دکھائی نہیں دیتی۔ روب کے مطابق بعض لوگ یہ جان کر حیران ہوتے ہیں اور کچھ خوفزدہ ہوتے ہیں۔ یہ کیمرے ان کی بصارت کی جگہ نہیں لگایا گیا بلکہ اس کا منظر ایک دستی مانیٹر پر دیکھا جاسکتا ہے اور ایک مقناطیسی ٹکڑے کی مدد سے کیمرے کو کھولا اور بند کیا جاسکتا ہے۔