تیل کی بڑھتی قیمتوں سے پریشانی پر بجلی سے چلنے والی کاروں کی دوڑ شروع ہوئی تھی جو رکنے میں ہی نہیں آ رہی حالانکہ تیل کی قیمتیں 75 فیصد تک کم ہو چکی ہیں اور تیل کا متبادل بائیو فیول کے بھی کامیاب تجربات ہو چکے ہیں ،
سوئٹزرلینڈ میں انجنیئرنگ کے طلبہ نے بجلی سے چلنے والی ریسنگ کار بنائی ہے جو اب تک بیٹری سے چلنے والی گاڑیوں میں تیز ترین کار ہے۔
’گریمسیل‘ نامی اس گاڑی نے تیز رفتاری میں عالمی ریکارڈ بنایا ہے۔
اس گاڑی نے ایک سکینڈ اور 51 فریمز میں 100 کلو میٹر کا فاصلہ تھے کیا جو گذشتہ عالمی ریکارڈ سے ایک چوتھائی سکینڈ کم ہے۔
ابھی تک پیٹرول کے بغیر چلنے والی کسی بھی گاڑی نے اتنی زیادہ سپیڈ سے محدود وقت میں یہ فاصلہ طے نہیں کیا ہے۔
گذشتہ سال یونیورسٹی کے طلبہ پر مشتمل ٹیم نے ایک گاڑی بنائی تھی جس نے 100 کلو میٹر کا فاصلہ ایک سکینڈ اور 77 فریم میں طے کیا تھا۔
یاد رہے کہ پورشے 918 سپر ہائی بریڈ کار مطلوبہ فاصلہ طے کرنے میں دو اعشاریہ دو سکینڈ لیتی ہے۔
سوئٹزرلینڈ کی زیورخ یونیورسٹی کے 30 طالبہ نے یہ ہائی سپیڈ کار بنائی ہے۔ گاڑی میں استعمال ہونے والے تمام آلات ماسوائے ٹائر اور بیٹری کے خود بنائے گئے ہیں۔
یونیورسٹی کی جانب سے جاری ہونے والے بیان میں کہا گیا ہے کہ ’گریمسیل‘ میں استعمال ہونا والا سسٹم تیزی رفتار گاڑیاں بنانے میں اہم پیش رفت ہے۔
گاڑی کا وزن 168 کلو ہے اور اُسے کی ساخت بنانے کے لیے کاربن فائبر استعمال کیا گیا ہے۔
گاڑی کا نام آلپائن درے کی مناسبت سے گریمسیل رکھا گیا ہے اور یہ محض تحقیقی مقصد کے لیے نہیں بنائی گئی بلکہ ایسے فارمولا سٹوڈنٹ ریس مقابلوں میں بہت زیادہ استعمال کیا گیا ہے۔