کینٹون لی نے امریکہ میں تعلیم مکمل کی اور پھر وہ کسی رضاکارانہ کام کیلئے کینیا چلا گیا جہاں ایک روز چلتے ہوئے اس کی نظر کچھ یتیم بچوں پر پڑی جن میں سے کچھ نے اپنے جوتوں کے اوپر والے حصے کاٹے ہوئے تھے تاکہ پاﺅں جوتے میں سما سکےں۔ دنیا بھر میں 30 کروڑ بچے ایسے ہیں جنہیں جوتے میسر نہیں اور بہت سے ایسے ہیں جو ایسے جوتے پہنتے ہیں جو انہیں پورے نہیں ہوتے۔ لی نے سوچا کہ کوئی ایسے جوتے ہونے چاہئےں جو بڑے ہوسکیں۔ اس مقصد کیلئے لی نے واپس امریکہ آکر مختلف کمپنیوں سے رابطہ کیا۔ ایک کمپنی پروف آف کنسپٹ نے لی کے ساتھ مل کر کام کرنا شروع کیا اور ایک ایسا جوتا بنایا جو آپ ضرورت کے مطابق بڑا کرسکتے ہیں۔ جوتوں کے ایک جوڑے کی قیمت 12 ڈالر ہے۔ اب مختلف فلاحی ادارے یہ جوتے خرید کر کینیا کے غریب بچوں میں تقسیم کر رہے ہیں۔ ابتدائی طور پر ایک ادارے نے تین ہزار جوتے خرید کر کینیا میں بچوں کو دیئے ہیں جبکہ اب مزید پانچ ہزار جوتوں کا آرڈر ملا ہے۔ لی کا کہنا ہے کہ کینیا میں وہ تو کسی پر اثر نہیں ڈال سکے مگر کینیا کے بچوں نے ان کی زندگی پر بہت گہرا اثر ڈالا ہے۔