اسلام آباد میں نظر آنے والی ”چڑیل“ کا معمہ روزنامہ پاکستان نے حل کر دیا، حقیقت کیا ہے؟ آپ بھی جانئے
دنیا میں انسانوں کے علاوہ بھی بہت سی مخلوقات ہیں اور اس سے کوئی بھی انکار ی نہیں لیکن آج کے جدید دور میں جنوں اور بھوتوں سے واسطہ پڑنا ناممکن سا ہو کر رہ گیا ہے۔
آج کل سوشل میڈیا پر ایک خبر کا عکس اور کچھ تصاویر گردش کر رہی ہیں جن سے متعلق دعویٰ کیا جا رہا ہے کہ یہ ایک ”چڑیل“ ہے جسے اسلام آباد کے علاقے راول ڈیم میں بارہا دیکھا گیا ہے۔ اس خبر کے منظرعام پر آنے کے بعد لوگوں میں خوف و ہراس پھیل گیا اور تجسس کی ایک لہر دوڑ گئی جو روزنامہ پاکستان کی ٹیم تک بھی پہنچ گئی جس نے اس معاملے کی تحقیق کرنے کی ٹھانی اور انکشاف ہوا کہ یہ کوئی جن بھوت یا چڑیل نہیں بلکہ کوئی انسان ہی ہے جو ماسک پہن کر جن بھوت کا روپ دھارے لوگوں کو خوف و ہراس میں مبتلا کرنے میں مصروف ہے۔
مندرجہ بالا تصویر میں نظر آنے والی شکل دراصل ایک ماسک ہے جسے حنوط کرنے کے ایک طریقہ کار ”Taxidermy“ کے ذریعے بنایا جاتا ہے اور اس کیلئے اصلی مردہ جانور کا استعمال ہوتا ہے اور یہی وجہ ہے کہ یہ بالکل اصلی نظر آتا ہے۔ اکثر فلموں میں آپ نے دیواروں پر ہرن، شیر اور مختلف جانوروں کے سر بھی لگے دیکھے ہوں گے، وہ بھی اسی طریقہ کار کے ذریعے بنائے جاتے ہیں اور بالخصوص شکاری حضرات اپنے شکارکردہ جانوروں کے سروں کو ”حنوط“ کروا کر اپنے گھر کی دیواروں پر لگواتے تھے تاکہ وہ دوستوں اور رشتہ داروں پر اپنی دھاک بٹھا سکیں۔ عام طور پر تو مردہ جانوروں کو صرف نمائش میں رکھنے کیلئے ہی ایسی حالت میں لایا جاتا ہے لیکن کئی ممالک سے تعلق رکھنے والے بہت سے افراد ایسے ماسک بنا کر بیچتے بھی ہیں جو انٹرنیٹ پر موجود مختلف ویب سائٹس پر باآسانی دستیاب ہیں۔ اب اگر اسلام آباد میں نظر آنے والی ”مخلوق“ کو دیکھا جائے تو اس کا بدن مکمل طور پر کپڑے سے ڈھکا ہوا ہے اور صرف چہرہ ہی نظر آ رہا ہے اور اگر اس کے چہرے کو قریب سے دیکھا جائے تو اندازہ ہوتا ہے کہ اس طرح کے ماسک انٹرنیٹ پر باآسانی دستیاب ہیں اور یہ تصویر بھی دراصل انٹرنیٹ سے ہی حاصل کی گئی ہے جسے ثبوت کے طور پر نیچے پیش کیا جا رہا ہے اور اگر آپ چاہیں تو باآسانی گوگل پر اسے سرچ کر سکتے ہیں۔ اسی طرح پیروں کی دی گئی تصویر بھی فوٹوشاپ کی گئی ہے کیونکہ سوچنے کی بات تو یہ ہے کہ کون ہے ایسا شیر دل جو اتنی عجیب و غریب مخلوق یعنی جن بھوت یا چڑیل کو دیکھ کر اس کے پیروں کا کلوز اپ لینے پہنچ گیا اور پھر کامیاب ہو کر زندہ واپس بھی آگیا۔
نیچے انٹرنیٹ سے حاصل کی گئی کچھ تصاویر دی جا رہی ہیں جو دراصل ماسک ہیں اور انٹرنیٹ پر فروخت کیلئے پیش کئے گئے ہیں۔ ان تصاویر کو دیکھ کر آپ کو حقیقت کا اندازہ ہو جائے گا اور آپ بھی فیصلہ کر سکیں گے کہ اس طرح کی خبروں کی حقیقت کیا ہے۔
یہ تصویر انٹرنیٹ سے حاصل کی گئی ہے اور ہوبہو اس تصویر جیسی ہی ہے جسے اسلام آباد میں نظر آنے والی مخلوق بنایا جاتا ہے۔ اسی طرح اس سے ملتے جلتے دیگر ماسکس کی تصاویر بھی دی جا رہی ہیں تاکہ آپ کو حقیقت کا اندازہ ہو سکے اور اگر آپ چاہیں تو انہیں انٹرنیٹ پر موجود مختلف ویب سائٹس پر خرید بھی سکتے ہیں۔




