1۔امریکی ٹی وی کے مشہور میزبان لیری کنگ ٹوئٹر استعمال تو کرتے ہیں مگر ذرا مختلف طریقے سے۔ وہ فون پر اپنے ایک اسسٹنٹ کو اپنی ٹویٹ لکھاتے ہیں جو اسے ٹائپ کر کے شائع کرتا ہے۔
مزید جاننے کے لیے (ووکس)
2۔برما کی ثقافت میں کسی مرد کے لیے عورت کے سر پر چھتری کا سایہ کرنا معیوب سمجھا جاتا ہے۔
مزید جاننے کے لیے کلک کریں
3۔ لندن سے باہر برطانیہ میں آبادی کے تناسب سے حجاموں کی سب سے زیادہ تعداد جنوبی بکنگھم شائر میں پائی جاتی ہے۔
مزید جاننے کے لیے (ڈیلی مرر)
4۔ ہر فرد کے اپنے جسم کے بارے میں خیالات اچھے نہیں ہوتے جبکہ کسی دیگر فرد کے ویسے ہی جسم کے بارے میں ان کا نظریہ مختلف ہوتا ہے۔
مزید جاننے کے لیے (دی ٹائمز)
5۔ افریقی ملک مالی میں ٹیکس کی دو شرحیں تین اور 30 فیصد ہیں اور ممکنہ طور پر آپ سے پوچھا جا سکتا ہے کہ آپ کس شرح سے ٹیکس دیں گے۔
6۔ ڈیون اور کورنوال کی موجودہ سرحد شکل میں بالکل کسی جینیاتی تقسیم جیسی ہے۔
مزید جاننے کے لیے (دی ٹائمز)
7۔ کھیلوں کا سامان بنانے والی امریکی کمپنی نائیکی کا تشہیری نعرہ ’جسٹ ڈو اٹ‘ دراصل ایک قاتل گیری گلمور کے آخری الفاظ تھے۔
مزید جاننے کے لیے (ڈیلی میل)
8۔اورنگوٹن یا لنگور اپنے ہاتھ منھ کے گرد رکھ کر اپنی آواز کو بلند اور گرج دار بناتے ہیں۔
مزید جاننے کے لیے کلک کریں
9۔لفظ ’بجٹ‘ فرانسیسی لفظ ’بوژ‘ سے نکلا ہے جس کا اپنا ماخذ لاطینی لفظ ’بلگا‘ ہے۔ ’بلگا‘ خود کیلٹک لفظ ’بولگ‘ سے اخذ کیا گیا جس کا مطلب بوری ہے۔
مزید جاننے کے لیے کلک کریں
10۔ تقریباً ایک تہائی سفید فام برطانویوں کے آباؤاجداد کا تعلق جرمنی سے تھا۔