گزشتہ دنوں بھارتی ریاست کرناٹک میں ایک بچے نے عقلمندی اور بہادری کا ایسا مظاہرہ کیا کہ جس نے سنا وہ عش عش کر اُٹھا تفصیلات کے مطابق اس بچے نے انتہائی عقلمندی اور بہادری کا مظاہرہ کرتے ہوئے ایک ٹرین کو حادثے سے بچا لیا جس میں 850سے زائد مسافر سوار تھے۔ ہوا یوں کہ 10سالہ سدیش منج ناتھ صبح ناشتے کے بعد اپنے والد کی چائے کی دکان پر جا رہا تھا۔ راستے میں اس کا گزر ریلوے ٹریک سے ہوتا تھا۔ جب وہ ٹریک سے گزرنے لگا تو اس نے دیکھا کہ ایک جگہ سے پٹڑی ٹوٹی ہوئی تھی۔سدیش کے والد کی دکان قریب ہی تھی۔ وہ بھاگا بھاگا اپنے والد کے پاس پہنچا اور اسے سارا ماجرا سنایا۔ اس کا والد اور چند اور افراد ٹریک پر پہنچے اور ابھی وہ سوچ ہی رہے تھے کہ ایسے میں کیا کرنا چاہیے کہ اتنے میں انہیں ٹرین کی آواز سنائی دی۔ وہاں موجود ایک شخص نے جلدی سے کہا کہ ہمیں سرخ کپڑا دکھا کر ٹرین کو روکنا چاہیے۔ سدیش نے اتفاق سے اس وقت سرخ رنگ کی شرٹ پہن رکھی تھی۔ اس نے آدمی کی آواز سنی اور فوراً اپنی شرٹ اتار کر اسے لہراتا ہوا ٹرین کی سمت دوڑ پڑا۔ اس کا والد اور باقی افراد بھی اس کے پیچھے دوڑپڑے۔ سدیش ٹریک پر دوڑتا جا رہا تھا اور سرخ شرٹ لہراتا جا رہا تھا۔ ٹرین کے ڈرائیور نے سرخ کپڑا دیکھ کر ٹرین روک دی۔ اس طرح سدیش نے ٹرین میں موجود مسافروں کی زندگیاں بچا لیں۔ سدیش منج ناتھ کی اس بہادری پر اسے ریاستی حکومت کی طرف سے ایوارڈ سے بھی نوازا گیا ہے۔ اس کے والد کا کہنا تھا کہ ”سدیش میرا اکلوتا بیٹا ہے، اس نے اتنے سارے مسافروں کی زندگیاں بچا کر میرا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ “