عشق نے ”کانوں سے محروم ”کردیا ……
اردو کے معروف شاعر احمد فراز نے شاید ایسے ہی مواقع کیلئے کیا خوب کہاہے کہ :روگ ایسے بھی غمِ یار سے لگ جاتے ہیں۔در سے اٹھتے ہیں تو دیوار سے لگ جاتے ہیں۔عشق آغاز میں ہلکی سی خلش رکھتا ہے۔بعد میں سینکڑوں آزار سے لگ جاتے ہیں۔کچھ ایسا ہی آزار فلپائن کی اس لڑکی کو بھی عشق کے بعد کان کٹوانے کی صورت میں لگ گئے ۔
اگر آپ بھی اپنے بوائے فرینڈ کیساتھ بریک اپ کی منصوبہ بندی بناچکی ہیں تو کم ازکم اسے حفظ ماتقدم کے پیش نظر فی الحال ملتوی ہی کردیں ۔
ایک فلپائنی اخبار کے مطابق فلپائنی جزیرے کاگایان کے ایک رہائشی شہری نے معشوقہ کے بریک اپ سے دلبرداشتہ ہوکر اس کے کان چبا ڈالے ۔21سالہ فلپ نے جب یہ محسوس کیا کہ اس کی بیس سالہ گرل فرینڈ کرسٹل نے اسے چھوڑنے کا فیصلہ کرلیاہے تو اس نے دلبرداشتہ ہوکر اس کو سبق سکھانے کی ٹھان لی ۔
گزشتہ روز جب توا ٹائون کی رہائشی کرسٹل تعلقات ختم کرنے کیلئے اس کا دیا ہوا تحفہ موبائل فون واپس دینے اس کے بورڈنگ ہائوس پہنچی تو فلپ نے دانتوں کو پہلے سے ہی تیز کررکھا تھا ۔
فلپ نے انتہائی غصے میں آکر اس کے دونوں کان چبا ڈالے جس کے بعد مذکورہ لڑکی خون میں لت پت پولیس کے پاس روتے ہوئے فریاد لے کر پہنچی ۔
پولیس نے جنونی عاشق کو حوالات کی سلاخوں کے پیچھے دھکیل کر اس کے سر سے عشق کا بھوت اتار لیا ۔
اس موقع پر غالب کے شعر کو اگر یوں پیش کریں تو شاید بے جا نہ ہوگا ۔
”عشق نے ”کانوں سے محروم ”کردیاغالب
ورنہ میں بھی لڑکی تھی کام کی ”