دنیا کا وہ شہر جہاں صرف ایک آدمی رہتا ہے لیکن پھر بھی تمام تر سہولیات موجود ہیں
اگر آپ کبھی خود کو تنہا محسوس کریں تو امریکی شہری ڈان سیمنز کے بارے میں ضرور سوچئے گا جو کہ ریاست وائیومنگ کے ایک دور دراز پہاڑی علاقے میں ایک ایسے شہر میں رہتے ہیں کہ جس کی کل آبادی وہ خود ہی ہیں۔ ڈان سیمنز کی عمر 60 سال ہے اور وہ چھوٹے سے شہر بو فورڈ کے واحد شہری ہیں، یہاں نہ کوئی خاتون نظر آتی ہے اور نہ کوئی بچہ، لیکن دلچسپ بات یہ ہے کہ یہاں زندگی کی ہر سہولت ضرور دستیاب ہے۔ ڈان سیمنز امریکا کے بارونق ترین شہر لاس اینجلس کو 1980ءمیں چھوڑ کر اپنی اہلیہ کے ساتھ ایک نئی دنیا بسانے کے لئے نکل کھڑے ہوئے۔ انہوں نے بوفورڈ کے مقام پر پہاڑی ویرانے میں واقع قدیم عمارتوں پر مشتمل اس جگہ کو خرید لیا اور پھر یہاں آہستہ آہستہ اپنی ضرورت کی تمام اشیاءلے آئے۔ بوفورڈ دنیا سے الگ تھلگ ضرور ہے لیکن قریب سے گزرنے والی ریلوے لائن اور سڑک پر سفر کرنے والے یہاں آنا بہت پسند کرتے ہیں۔ ڈان سیمنز کی اہلیہ کی 15 سال پہلے وفات ہوچکی ہے جبکہ ان کا نوجوان بیٹا تین سال قبل ریاست کولوراڈو منتقل ہوچکا ہے۔ اب وہ یہاں تنہا رہتے ہیں، لیکن دن بھر ان کی سڑک کنارے واقع دکان اور پٹرول پمپ پر خاصا رش رہتا ہے۔ مسافر یہاں رکتے ہیں اور ان کی دکان سے یادگاری اشیاءخریدتے ہیں، جبکہ اس منفرد شہر میں اپنی تصاویر بھی بنواتے ہیں۔ ویران پہاڑی علاقے میں موجود اس شہر کو دیکھ کر کوئی بھی یہاں رکے بغیر نہیں رہ سکتا اور یہی وجہ ہے کہ موسم گرما میں ڈان سیمنزکے پاس روزانہ تقریباً ایک ہزار لوگ رکتے ہیں، جبکہ موسم سرما میں ھی چند سو لوگ روزانہ ضرور آجاتے ہیں۔ ڈان سیمنز کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ دس گھنٹے کام کرتا ہے اور جب وہ کام ختم کرکے گھر جاتا ہے تو پھر اس سارے علاقے میں اس کے علاوہ کوئی اور انسان موجود نہیں ہوتا۔ اس کا کہنا ہے کہ وہ خود کو تنہا محسوس نہیں کرتا بلکہ ایک آزاد اور خوبصورت ریاست کا بادشاہ تصور کرتا ہے جہاں صرف اس کا اختیار چلتا ہے، لہٰذا وہ اس سے اچھی زندگی کا تصور نہیں کرسکتا۔

