رچرڈ پی فائن مین
جدید طبعیات میں آئن سٹائن کے بعد اگر کسی سائنس دان کا نام چمکا تو وہ رچرڈ پی فائن مین ہیں۔کوائنٹم طبیعات میں برقی حرکیات کا نیا میدان دریافت کرنے پر انہیں 1965 میں نوبل انعام سے نوازا گیا۔ وہ 11 مئی 1918 کو نیو یارک کے علاقے کوئنز میں پیدا ہوئے اور 1942 میں پرنسٹن یونیورسٹی سے پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی۔دوسری جنگ عظیم کے دوران وہ ایٹم بم تیار کرنے کے مشہور پروگرام مین ہٹن پراجیکٹ میں بھی شامل رہے۔جنگ کے اختتام پرانہوں نے جامعہ کارنول میں ملازمت اختیار کرلی۔یہیں انہوں نے اپنا مشہور زمانہ کارنامہ سرانجام دیا جس میں انہوں نے دریافت کیا کہ کیسے برقی مقناطیسی میدان میں کوانٹم ذرات پر موجود چارج کی مقدار معلوم کی جاسکتی ہے۔
ایک بہترین سائنسدان کے علاوہ وہ ایک بہترین استاد بھی تھے۔ان کی حس مزاح بہت مشہور تھی۔1985 میں ان کی کتاب "مسٹر فائن مین آپ ضرور مذاق کررہے ہیں” منظر عام پر آئی۔اس کے علاوہ فائن مین کمرہ جماعت میں بھی ایک شاندار کردار کی حیثیت سے جانے جاتے تھے۔
رچرڈ فائن مین کی زندگی کا آخری بڑا کارنامہ خلائی شٹل چیلنجر کی تباہی کی تفتیش تھا۔مسٹر فائن میں اس کمیٹی میں شامل واحد طبعیات دان تھے جنہوں نے تفتیش کو سائنسی اصولوں پر چلایا اور اس واقعے کی اصل وجوہات معلوم کیں۔اس واقعے کی متعلق ایک عدد فلم بھی بنائی گئی جس میں اصل کردار فائن مین کا ہی تھا۔
رچرڈ فائن مین کا انتقال 1988 میں ہوا۔