بینچ اور بار کی لڑائی کیا گُل کھلائے گی ، بھاولنگر میں سیشن جج رانا مسعود اختر اور ایڈیشنل سیشن جج کے خلاف ہڑتال کا چوتھا دن ، سائل خوار ، چیف جسٹس ہائی کورٹ پنجاب کا سخت ایکشن ، تفصیلات کے مطابق بھاولنگر میں ایک وکیل کی ضمانت نہ ہونے سے شروع ہونے والی لڑائی آج پانچویں میں روز میں داخل ہو گئی ہے اور کسی طرح بھی ختم ہونے کا نام نہیں لے رہی ہے بھاولنگر ڈسٹرکٹ بار کے صدر میاں نذیر احمد خان عاکوکا نے اپنے تنظیمی عہدیداران چودھری غلام مرتضےٰ سیکریٹری جنرل اور محمد عباس نائب صدر کے ہمراہ بار روم میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وکلاء تو ہڑتال کرتے ہیں لیکن آج تک بینچ نے کبھی ہڑتال نہیں کی بھاولنگر میں بینچ نے ہڑتال کر رکھی ہے جس سے مظلوم لوگ خوار ہو رہے ہیں جن لوگوں کی ضمانتیں ہو چکی ہیں ان کی روبکار نہیں بنائی جارہی اور لوگ جیلوں سے باہر نہیں آ سکتے، ڈسٹرکٹ سیشن جج ڈی پی او اور انتظامیہ کے ساتھ مل کر وکلاء کو نشان عبرت بناناچاہتے ہیں ہم ایسا کبھی بھی نہیں ہونے دیں گے، ڈسٹرکٹ سیشن جج نے بار کی کینٹین کا پانی اور بجلی بند کر دی ہے ، موٹرسائیکل اسٹینڈ والے سے جگہ خالی کرا لی گئی ہے ، فوٹو اسٹیٹ مشین اُٹھوا دی گئی ہے اور آج بار کلرکس ایسوسی ایشن کے عہدیداران کو کہا گیا ہے کہ وہ اپنا بارروم خالی کر دیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ رانا صاحب کو کوئی سائیکی پرابلم ہے لوگوں کو اصالتاً پیش ہو کر اپنے مسائل کا حل چاہئے لیکن ڈسٹرکٹ سیشن جج تمام ججز کو لے کر سارا دن گراسی پلاٹ میں بیٹھ کر دھوپ سینکتے رہتے ہیں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ وکلاء ہڑتال پر نہیں ہیں بلکہ ججز ہڑتال پر بیٹھے ہیں ، ایک سوال کے جواب میں انھوں نے کہا کہ ہماری ہڑتال جاری ہے اور اس وقت تک جاری رہے گی جب تک ہماری شکایات دور نہیں ہو جاتیں پولیس اور مقننہ مل کربار کو کریش کرنا چاہتے ہیں جو ہم کبھی بھی نہیں ہونے دیں گے ہم نے ڈسٹرکٹ سیشن جج اور ایڈیشنل سیشن جج کے متعلق اپنی تمام شکایات سے چیف جسٹس سپریم کورٹ ، چیف جسٹس پنجاب ہائی کورٹ اور پنجاب بار کونسل کو تمام ثبوتوں کے ساتھ مطلع کر دیا ہے اب وہ جو بھی فیصلہ کریں گے ہمیں قبول ہو گا۔