پاکستان کا قریبی دوست دنیا کا وہ ملک جس کا جھنڈا کبھی سرنگوں نہیں کیا جاتا، وجہ ایسی کہ جان کر آپ بھی داد دیں گے
کسی بھی ملک میں قومی سطح کے حادثات و سانحات کے موقع پر پرچم کو سرنگوں کر دیا جاتا ہے، لیکن سعودی پرچم کو تاریخ میں کبھی بھی سرنگوں نہیں کیا گیا۔ یہ دنیا کا واحد پرچم ہے کہ جو بیرونی ممالک اور اقوام متحدہ میں بھی ہمیشہ سربلند رہتا ہے اور اسے کسی بھی صورت سرنگوں نہیں کیا جاتا۔ سعودی پرچم کی اس انفرادیت کی وجہ اس پر تحریر وہ مقدس الفاظ ہیں کہ جنہیں سرنگوں کرنے کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا۔ اس پرچم پر تحریر کلمہ طیبہ کی وجہ سے نہ صرف اسے کسی بھی موقع پر سرنگوں نہیں کیا جاتا بلکہ دیگر ممالک کے پرچموں کی طرح لباس ، کھلونوں اور کھیلوں کی اشیاءجیسی جیزوںپر بھی اسے استعمال نہیں کیا جاتا۔ 2002ءکے عالمی فٹبال کپ کے لئے جب شریک ممالک کے جھنڈے ایک فٹبال پر بنانے کی تجویز سامنے آئی تو سعودی عرب نے اس کی سخت مخالفت کی ۔ اسی طرح افغانستان میں جب امریکی فوج نے مختلف ممالک کے جھنڈوں والے فٹبال بچوں میں تقیسم کئے تو سعودی عرب کے پرچم کو فٹبال پر دیکھ کر عوام مشتعل ہو گئے اور امریکی فوج کے خلاف شدید احتجاج کیا گیا۔ دیگر ممالک کے پرچموں کے برعکس سعودی پرچم کو عمودی طور پر لٹکانے کا رواج بھی نہیں پایا جاتا۔ اگر کبھی پرچم کو عمودی طور پر لٹکانا مقصود ہو بھی تو اس پر موجود کلمہ طیبہ اور تلوار کامقام اس طرح تبدیل کر دیا جاتا ہے کہ کلمہ طیبہ اوپر جبکہ اس کے نیچے تلوار کا نشان نظر آئے ۔
سعودی عرب کی طرح افریقی ملک صومالی لینڈ کے پرچم پر بھی کلمہ طیبہ تحریر ہے، اور اسے بھی کبھی سرنگوں نہیں کیا جاتا۔