خواتین کن صورتوں میں شوہروں کو طلاق دے سکتی ہیں، ایسی صورت میں جہیز کا کیا کرنا چاہئے؟ سعودی قانون دان نے واضح کر دیا
ازدواجی حقوق ادا نہ کرپانے والے شوہر سے طلاق لینا جہاں عورت کا حق قرار دیا جاتا ہے وہیں اس بناءپر طلاق کے مطالبے کو معاشرے میں اچھی نظر سے نہیں دیکھا جاتا اور یہی وجہ ہے کہ یاتو اس بناءپر طلاق کا مطالبہ سامنے نہیں آتا یا اس وجہ کا واضح طور پر ذکر نہیں کیا جاتا۔ سعودی عرب میں ہیومن رائٹس کمیشن کے قانونی مشیر عمر الحولی کا اس ضمن میں کہنا ہے کہ ازدواجی حقوق ادا کرنے سے قاصر یا عمداً ادا نہ کرنے والے شوہر سے طلاق کا مطالبہ عورت کا حق ہے اور یہ کہ سعودی عدالتوں نے گزشتہ 11 ماہ میں 140 خواتین کو اسی وجہ کی بنیاد پر طلاق کی اجازت دی ہے۔
روزنامہ ’الوطن‘ سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ اگر خاتون کو شادی کے بعد معلوم ہو کہ مرد ازدواجی حقوق ادا نہیں کرسکتا، یا وہ کسی ایسی جنسی بیماری کا شکار ہے کہ اس کے ساتھ تعلق خطرناک ثابت ہوسکتا ہے، تو خاتون کو حق حاصل ہے کہ وہ طلاق حاصل کرلے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ خواتین کو اسلام بے شمار حقوق دیتا ہے اور انہیں اپنے حقوق کا علم ہونا چاہیے تاکہ وہ درست فیصلہ کرسکیں۔