اپنے بیٹے کو واشنگ مشین میں ڈال کر اس مشین کو چلانے اور اس کے نتیجے میں اس کم عمر بچے کی ہلاکت کے الزام کے تحت فرانس کی عدالت نے فرانسیسی باپ کو یہ لمبی سزا سنائی گئی ۔ بتایا گیا ہےکہ 36 سالہ ملزم کرسٹوف شیمپینیوئی نے اپنے تین سالہ بیٹے باستیں کو اس مشین میں ڈالا کیوں کہ وہ اُسے بدتمیزی پر سزا دینا چاہتا تھا۔ اس کے بعد اس نے یہ مشین چلا دی۔
اس بچے کی 29 سالہ ماں شیرلیں کوٹے نے تفتیش کاروں کو بتایا کہ وہ اس موقع پر اپنی بیٹی کے ساتھ الجھی ہوئی تھی اور اس شیمینوئی انٹرنیٹ استعمال کر رہا تھا، جب ان کے بیٹے نے رونا اور چیخنا شروع کر دیا، تو شیمینوئی نے غصے میں بچے کو واشنگ مشین میں ڈال کر مشین چلا دی بچے کے قتل اور تشدد میں معاونت کے جرم میں کوٹے کو بھی 12 برس قید کی سزا سنا دی گئی ہے۔
کوٹے نے بتایا کہ جب اس کے شوہر نے باستیں کو مشین سے نکالا اور دیکھا کہ اس کی سانسیں بند ہو چکی ہیں تو کہا، ’اب کم از کم یہ ہمیں مزید تنگ نہیں کر سکے گا۔‘
اس کے بعد شیمپینوئی ہی نے پیرس کے مشرقی نواحی علاقے کی ایمرجنسی سروسز کو ٹیلی فون کیا اور کہا کہ ’ایک چھوٹا سا مسئلہ ہے، اس کا بیٹا سیڑھیوں سے گر گیا ہے۔‘ بچے کے منہ سے پانی بہنے کی وجہ اس نے یہ بتائی کہ اس نے اپنے بچے کو نہلایا تھا اور شاید پانی اس کے منہ میں چلا گیا۔
تاہم اس بچے کی بڑی بہن جو اس وقت پانچ برس کی تھی، نے ڈاکٹر کو بتایا کہ اس کے والد نے باستیں کو واشنگ مشین میں ڈالا تھا کیوں کہ وہ شرارتیں کر رہا تھا۔ یہ بات اس بچی نے تفتیش کے دوران مسلسل بتائی۔