دنیا میں کس ملک میں لوگ جسم فروشی پر سب سے زیادہ پیسے خرچ کرتے ہیں؟ جواب آپ کے تمام اندازے غلط ثابت کردے گا
جسم فروشی کا دھندہ بنیادی انسانی اور اخلاقی اقدار کی پامالی کے مترادف ہونے کے باوجود ساری دنیا میں جاری ہے، لیکن بعض ممالک میں اس کا رواج غیر معمولی حد تک زیادہ پایا جاتا ہے۔ دنیا کے 196 ممالک میں سے 50 سے زائد ممالک ایسے ہیں کہ جہاں جسم فروشی کو قانونی طور پر جائز قرار دیا جاچکا ہے، لیکن جن ممالک میں یہ غیر قانونی ہے وہاں بھی اس پر سالانہ اربوں ڈالر لٹائے جا رہے ہیں۔
تحقیقاتی ادارے Havoscopeنے عالمی پیمانے پر جسم فروشی کے متعلق کچھ اہم اعدادوشمار جمع کئے ہیں، جنہیں رپورٹ کی صورت میں شائع کیا جا چکاہے۔ یہ اعدادو شمار دنیا میں جسم فروشی پر سب سے زیادہ پیسہ لٹانے والے ممالک کے متعلق ہیں۔ اس شرمناک فہرست میں پہلے نمبر پر یورپی ملک سپین ہے، جہاں جسم فروشی پر سالانہ تقریباً 27 ارب ڈالر (تقریباً 27 کھرب پاکستانی روپے) خرچ کئے جاتے ہیں۔ اس ملک میں اوسطاً ہر شخص 372 ڈالر سالانہ اس کام پر خرچ کرتا ہے۔ دوسرے نمبر پر سوئٹزرلینڈ ہے جہاں جسم فروشی کا فی کس سالانہ خرچ 291 ڈالر ہے۔ تیسرے نمبر پر فی کس 165 ڈالر کے ساتھ جنوبی کوریا، چوتھے پر 151 ڈالر کے ساتھ جرمنی، اور پانچویں پر سالانہ 128 ڈالر فی کس کے ساتھ جاپان ہے۔ فہرست میں چھٹے نمبر پر بلغاریہ، ساتویں پر تھائی لینڈ، آٹھویں پر تائیوان ، نویں پر آئرلینڈ اور دسویں نمبر پر اسرائیل کا نام آتا ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر سال دنیا بھر میں جسم فروشی پر تقریباً 186 ارب ڈالر (تقریباً 186 کھرب پاکستانی روپے) خرچ کئے جاتے ہیں۔ جسم فروش خواتین کی تعداد کے لحاظ سے چین پہلے نمبر پر بتایا گیا ہے، جہاں ان کی تعداد تقریباً 50 لاکھ ہے، جبکہ اس کے بعد بھارت کا نمبر ہے، جہاں ان کی تعداد 30 لاکھ ہے، اور امریکا 10 لاکھ کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔