’چائنا اکنامک ڈیلی‘ ویب سائٹ کے مطابق شانشی صوبے کے شہر شیان میں واقع یہ کالج اپنے ایک کورس ’نو ریگرٹس یوتھ‘ یعنی ’افسوس کے بغیر نوجوان‘ کی کلاس کے دوران ’کمٹمینٹ کارڈ‘ استعمال کرتا ہے۔
اس کارڈ کی تصاویر چینی سوشل میڈیا پر کئی بار شیئر کی گئی ہے۔
کارڈ میں لکھا ہے: ’میں اپنے آپ، اپنے خاندان، دوستوں، ہونے والے شوہر اور بچوں سے وعدہ کرتی ہوں کہ میں شادی شدہ زندگی کے آغاز سے پہلے کسی قسم کے جنسی تعلقات نہیں رکھوں گی۔‘
اس جملے کے نیچے طالبات کے دستخط کے لیے جگہ بنائی گئی ہے۔
اس کارڈ میں شادی کے بعد اپنے شوہر کے علاوہ کسی اور شخص کے ساتھ جنسی تعلقات نہ رکھنے کا عہد بھی شامل ہے۔
بغیر شادی کے جنسی مراسم قائم نہ کرنے کے وعدے 1990ء کی دہائی میں امریکی کالجوں میں عام طور پر کیے جاتے تھے لیکن چین میں یہ عام نہیں ہیں۔
کالج کے طالب علموں کی طرف سے شکایات آنے کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا پر بھی کئی لوگوں نے اس ’پرانی سوچ‘ پر تنقید کی ہے۔
ایک شخص نے چین میں مقبول سماجی رابطوں کی سائٹ سینا ویبو پر لکھا ہے کہ ’یہ تصور کرنا مشکل ہے کہ 21ویں صدی میں بھی اس طرح کے الفاظ کالج میں استعمال کیے جاسکتے ہیں۔‘
ایک اور شخص نے لکھاہے کہ ’جنسی تعلقات رکھنے یا نہ رکھنے کی مرضی ہر انسان کے پاس ہونی چاہیے۔ کسی سے وعدہ کرنے کا کیوں کہا جا رہا ہے؟ ایک یونیورسٹی ایسا کر رہی ہے، یہ پریشان کن بات ہے۔‘
دوسری طرف کچھ لوگوں کو اس عہد سے کوئی مسئلہ نہیں ہے لیکن وہ اس بات پر ضرور اعتراض کر رہے ہیں کہ لڑکوں سے اس پر دستخط کرنے کو کیوں نہیں کہا جاتا۔
ایک شخص کا سوشل میڈیا پر کہنا تھا کہ ’یہ ایک بہت اچھا کام ہے لیکن اس میں لڑکوں کو شامل کیوں نہیں کیا گیا ہے؟‘
ایک اور نے لکھا ہے کہ ’مردوں کو بھی دستخط کرنا چاہییں، کیایہ صنفی امتیاز نہیں ہے؟‘
متعلقہ کالج کے ایک استاد کا ’چائنا اکنامک ڈیلی‘ سے بات کرتے ہوئے کہنا تھا کہ انھیں اتنے سخت رد عمل کی توقع نہیں تھی اور یہ کہ یہ کارڈ طالب علموں کی بہتری کے لیے متعارف کروایا گیا تھا۔