ہزاروں کلو میٹرکا سفرطے کرکے اپنے محسن سے ہرسال ملنے والا وفادارپینگوئن
ریوڈی جنیرو: کہتے ہیں پرندوں کی کوئی منزل نہیں ہوتی اور وہ ایک بار ہواؤں میں نکل جائیں تو لوٹ کر اس مقام پر کم ہی واپس آتے ہیں لیکن برازیل میں ایک پینگوئن ایسا ہے جو اپنے محسن سے انتہائی وفادار ہے اور ہر سال اس سے ملنے ضرور آتا ہے۔
سال 2011 میں برازیل کے 71 سالہ مچھیرے جیواؤ پریرے ڈی سوزا کو ساحل پر پتھروں کے درمیان ایک پینگوئن ملا جو تیل میں بھیگا ہوا تھا اور آخری سانسیں لے رہا تھا جسے مچھیرے نے اٹھایا اور اس کی دیکھ بھال کی اور چھوڑ دیا لیکن کچھ عرصے بعد وہی پینگوئن اس جزیرے پر واپس آیا اور ڈی سوزا کا انتظار کرتا رہا اور اس کے ساتھ اس کے گھر پر گیا ۔ اب سال میں 8 ماہ وہ ڈی سوزا کے ساتھ رہتا ہے اور بقیہ 4 ماہ چلی اور ارجنٹینا کے ساحلوں پر نسل خیزی کا وقت گزارتا ہے، یہ پرندہ گزشتہ 4 سال سے اپنے محسن سے ملنے کے لیے 6 سے 7 ہزار کلومیٹر کا سفر طے کرکے آرہا ہے۔

یہ پرندہ کسی کو اپنے پاس نہیں آنے دیتا لیکن ڈی سوزا کی گود میں سماجاتا ہے اور اس سے بہت محبت کرتا ہے، پرندہ اس سے کھانا کھاتا ہے اور اسی کے ہاتھ سے نہانا بھی پسند کرتا ہے جب کہ ڈی سوزا اس کے لیے مزے مزے کی مچھلیاں لاتے ہیں۔

جب پہلی مرتبہ پرندہ آکر واپس گیا تو لوگوں نے کہا کہ وہ پھر واپس نہیں آئے گا لیکن اگلے سال جون میں وہ واپس آگیا، اب پرندہ ہرسال جون میں آتا ہے اور فروری میں واپس چلاجاتا ہے اور جب جب پرندہ آتا ہے ڈی سوزا کو دیکھ کر بہت خوش ہوتا ہے۔
جانوروں کے ایک ماہر کا کہنا ہے کہ کسی پینگوئن کی جانب سے یہ رویہ پہلی مرتبہ دیکھا گیا ہے جو حیرت انگیز ہے۔ پینگوئن ڈی سوزا کو اپنے خاندان کا حصہ سمجھتا ہے اور انہیں دیکھتے ہی دم ہلاکر آواز نکالتا ہے۔