اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) کپڑوں کا گندہ ہو جانا تو سبھی کا مسئلہ ہے، اور شاید سبھی کی خواہش ہو کہ ملبوسات ایسے ہونے چاہئیں جو کبھی گندے نہ ہوں اور انہیں کبھی دھونے کی نوبت پیش نہ آئے،اب ہم سب کی یہ خواہش پوری ہونے جا رہی ہے کیونکہ ایک پاکستانی کمپنی او ڈی او نے ایک حیران کن چیز ایجاد کر دی ہے کہ کپڑے دھونے کا مسئلہ ہی حل کر دیا ہے۔ یہ کمپنی لمز کے فارغ التحصیل سلمان چوہدری نے کی قائم کی ہے جس نے خودکار طریقے سے اپنی صفائی آپ کرنے والی جینز اور شرٹ تیار کرنے کا بیڑہ اٹھا یاہے۔ کمپنی کا یہ منصوبہ اس قدر مقبول ہوا ہے کہ تخلیقی منصوبوں کے لیے فنڈز جمع کرنے کی ویب سائٹ کک سٹارٹر پر اب تک اس منصوبے کو 1لاکھ 8ہزار ڈالر(تقریباً1کروڑ 13لاکھ روپے) امداد مل چکی ہے۔
سلمان چوہدری کو یہ ملبوسات تیار کرنے کی تحریک معروف ملبوسات ساز کمپنی لیوی کے چیف ایگزیکٹو چارلس وی بیرگ کے اس بیان سے ملی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ انہوں نے گزشتہ ایک سال سے اپنی جینز کی پینٹ نہیں دھوئی۔دوسرے لوگوں نے تو چارلس کے اس بیان پر اکتاہٹ کے ساتھ سر جھٹک دیا مگر سلمان چوہدری نے اسے سنجیدہ لیا۔ سلمان چوہدری اس سے قبل ٹیکسٹائل کے شعبے میں 5سال تک کام کر چکے ہیں اور جانتے ہیں کہ جینز بنانے میں کتنا پانی صرف ہوتا ہے۔ لہٰذا انہوں نے یہ سوچا کہ کیوں نہ جینز کو ’’داغ اور بدبو پروف‘‘ بنا کر اس کی دھلائی پر صرف ہونے والا پانی بچایا جائے۔
انہوں نے اپنے کپڑے میں سلور کی تاریں ڈال کر اسے بنایا جو بیکٹریا کے خلاف مزاحمت رکھتے ہیں، یہ بیکٹیریا پسینے پر پلتے ہیں اور بدبو پیدا کرتے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے کپڑے میں ایک ایسافیچر بھی ڈالا جو اس کپڑے کو دیگر کسی بھی سطح سے چھونے سے حتی الامکان بچاتا ہے، اس طرح اس پر داغ بھی نہیں لگتے۔یہ پاکستان کا سب سے زیادہ شہرت پاکستان والا منصوبہ ہے۔ کک سٹارٹر پر انہوں نے ایک لاکھ ڈالرز جمع کرنے کی حد رکھی تھی لیکن وہاں اب تک ایک لاکھ 8ہزار ڈالر جمع ہو چکے ہیں اور ابھی مہم ختم ہونے میں 28دن باقی ہیں۔