خواجہ سرا پری تھیکا یاشینی کو 10 ماہ قبل محکمہ پولیس میں سب انسپیکٹر کے عہدے کے لیے آرڈر جاری کردیے گئے لیکن اس کے نام میں فرق کی وجہ سے آرڈر کو عدالت میں چیلنج کردیا گیا تاہم یاشینی نے اس پر ہمت نہیں ہاری اور اپنا مقدمہ لڑا۔ اس دوران بہت سے لوگوں کی جانب سے انہیں دھمکیاں بھی ملتی رہیں لیکن اس نے کسی کی پرواہ نہیں کی اور اپنی نظر منزل پر رکھی اور آخر کار مدراس ہائی کورٹ نے اس کو سب انسپیکٹر کے عہدے پر فائز کرنے کے احکامات جاری کر دیئے ہیں۔ اس کامیابی پر بہت خوش نظر آنے والے یاشینی کا کہنا تھا کہ اس نے میڈیکل ٹیسٹ اور سخت ٹریننگ کے بعد یہ نوکری حاصل کی ہے اور آئندہ بھی وہ سخت ذہنی اور جسمانی ٹریننگ کے لیے تیار ہے جہاں اسے ہراساں کیے جانے والے ماحول کا بھی سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
یاشینی کا کہنا تھا کہ اسے امید ہے کہ اس کی پوسٹنگ چینائی میں ہی ہوگی لیکن اگر اسے تامل ناڈو کے کسی دور دراز علاقے میں بھی پوسٹ کردیا گیا تو وہ اس سخت جدوجہد کے لیے بھی تیار ہے۔