SAN FRANCISCO, CA - FEBRUARY 19: Facebook and WhatsApp logos are displayed on portable electronic devices on February 19, 2014 in San Francisco City. Facebook Inc. announced that it will purchase smartphone-messaging app company WhatsApp Inc. for $19 billion in cash and stock. (Photo Illustration by Justin Sullivan/Getty Images)
” وٹس ایپ ” نے اعلان کیا ہے کہ وہ منگل کے دن سے صارفین کی بات چیت کو اِنکرپٹ کرنا شروع کر دیں گے۔ اس نظام میں بھیجنے والے اور موصول کرنے والے دونوں کی طرف اِنکرپشن کی جائے گی جس کا مطلب ہے کہ بھیجنے والے کا پیغام گڈمڈ ہو گا اور یہ موصول ہونے والے کو صرف اسی وقت سمجھ آئے گا جب وہ اس پیغام کو ڈی کرپٹ کرے گا۔
اگر اس پیغام کو کوئی اور پڑھنے کی کوشش کرے گا مثلاً کوئی مجرم یا کوئی قانون نافذ کرنے والا ادارہ، تو وہ نہیں پڑھ پائے گا۔ وٹس ایپ کا یہ بھی کہنا تھا کہ ان کی فائل ٹرانسفرز اور کالز بھی اِنکرپٹڈ ہوں گی۔
فیس بک کی ملکیت والی اس کمپنی نے کہا ہے کہ ذاتی روابط کی حفاظت ان کے لیے مرکزی اہمیت رکھتا ہے۔
انکرپشن پر اس وقت توجہ مرکوز ہوئی جب امریکی ادارے ایف بی آئی نے ایپل کمپنی سے مطالبہ کیا کہ وہ مسلح شخص سید فاروق کے آئی فون کو کو کھولنے میں مدد دے۔ ایپل نے ایسا کرنے سے انکار کر دیا تھا۔
جن صارفین کے پاس اس ایپ کا بالکل نیا ورژن موجود ہے، ان کے پاس منگل ہی کو یہ خبر پہنچ گئی تھی۔ یہ سیٹنگ خود بخود ہی انسٹال ہو جاتی ہے۔
ایمنسٹی انٹرنیشنل کا کہنا ہے کہ آزادیِ اظہار کی فتح ہے۔ ’یہ آزادیِ اظہار کی فتح ہے، خاص طور پر ان سرگرم کارکنوں اور صحافیوں کے لیے جن کے کام کا انحصار قابل اعتماد ذرائع ابلاغ پر ہے۔ اب وہ اپنی زندگیاں داؤ پر لگائے بغیر کام کر سکیں گے۔‘
سکیورٹی کے تحقیق کار لی منسن کا کہنا تھا: ’وٹس ایپ کا یہ اقدام محفوظ ذرائعِ ابلاغ کی فتح ہے۔‘