گزشتہ دنوں سکاٹ لینڈ کے دارلحکومت میں ایک پرائمری سکول کی توسیع کے لیے کی جانے والی کھدائی کے دوران 500سال قبل مرنے والے ایک شخص کی ہڈیاں برآمد ہو گئیں، جنہیں دیکھ کر کھدائی کرنے والے مزدوروں کے رونگٹے کھڑے ہو گئے۔
ماہرین آثارقدیمہ نے جب ان ہڈیوں کا تجزیہ کیا تو انکشاف ہوا کہ یہ شخص ایک بحری قزاق تھا جسے آج سے پانچ سو سال قبل مقامی افراد نے پکڑ کر سولی چڑھا دیا تھا، اور اسے ساحل سمندر پر بندرگاہ کے قریب ہی دفن کر دیا تاکہ دیگر قزاق اسے دیکھ کر عبرت حاصل کریں اور اس علاقے میں آ کر واردات نہ کریں۔ماہرین کے مطابق اس شخص کو 16ویں سے 17ویں صدی کے درمیان قتل کیا گیا۔فرانزک آرٹسٹ ہیلے فشر نے زمین سے ملنے والی اس قزاق کی کھوپڑی سے اس کی تصویر بھی بنائی ہے۔ ایڈنبرا سٹی کونسل کے کلچر کنوینیئر رچرڈ لیوس کا کہنا تھا کہ ”ایڈبنرا کا ماضی بلاشبہ سازشوں اور اشتعال انگیزیوں سے سے معمور ہے۔ جدید ٹیکنالوجی کی بدولت ماہرین آثارقدیمہ یہ معلوم کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں کہ ممکنہ طور پر یہ شخص بحری قزاق تھا جسے قتل کر دیا گیا تھا۔ یہ بہت عمدہ ہے کہ کونسل کے علم آثار قدیمہ اور میوزیم سروس کے ذریعے ہم ایسی دریافتوں کی تحقیق کرنے کے قابل ہو چکے ہیں۔“



