ڈریو ویسلر نامی گیمر نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر 100 سے زائد گھنٹوں تک ’’لیجنڈ آف زیلڈا: اوکرینا آف ٹائم‘‘ کا گیم ختم کیا جس پر اس گیم کو ہزاروں شوقین گیمرز نے انہیں دیکھا اور سراہا اور اپنے جذبات کا اظہار کیا۔ ویسلر عملی زندگی میں دوڑنے کے شوقین ہیں اور انہوں نے غیرمعمولی وقت میں یہ گیم ختم کیا ہے اس کے علاوہ وہ سول انجینیئر بھی ہیں۔ 2007ء میں انہوں نے بینائی سے محروم ایک گیمر کو دیکھا جو زیلڈا گیم کھیل کر اس کے تمام مراحل عبور کرنا چاہتا تھا اور اس کے بعد انہوں نے خود کو بھی چیلنج کیا اور بند آنکھوں سے گیم ختم کرنے کا عزم کیا۔
اس مشکل راہ کو عبور کرنے کے لیے انہوں نے ہفتے میں کئی گھنٹوں تک آنکھیں بند کرکے گیم کھیلا اور گیم کے تمام مراحل پر عبور حاصل کیا۔ اپنی یاد داشت پر بھروسہ کرتے ہوئے وہ آگے بڑھے جب کہ میوزک اور صورتحال کے لحاظ سے بدلتی ہوئی آوازوں سے بھی رہنمائی لی جس سے گیم کھیلنے میں بہت مدد ملی۔
ویسلر کے مطابق وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر پورا گیم کھیل سکتے ہیں، دھیرے دھیرے مہارت حاصل کرنے کے بعد آخر کار وہ اس قابل ہوگئے کہ وہ آنکھوں پر پٹی باندھ کر پورا گیم کھیل سکتے ہیں۔ انہوں نے آنکھوں پر پٹی باندھ کر گیم کھیلنے کا باضابطہ اعلان کیا جو ہزاروں گیمر نے حیرت انگیز طور پردیکھا۔ اس سے قبل فروری 2014ء میں ’’سننسٹر ون‘‘ نامی گیمر نے مائیک ٹائسن کا پنچ آؤٹ گیم آنکھوں پر پٹی باندھ کر کھیلا تھا اور ہر حریف کو شکست دی تھی۔