سردیوں میں نمی کا تناسب بڑھ جاتا ہے لہذا اس وجہ سے لوگ جلد اور بالوں کے حوالے سے شکایت کرتے نظر آتے ہیں۔
سردی کے آغاز سے ہی جلد اپنی قدرتی نمی کھونے لگتی ہے اﺅر جلد میں کھچاو جلد ڈھیلی پڑنا،اور جھریوں کے علاوہ سخت پھٹی ایڑیوں کے مسائل بھی سامنے آتے ہیں۔جس کی وجہ سے لوگ کافی پریشان بھی رہتے ہیں۔
دراصل ہمارے جسم کی سب سے سخت جلد ایڑیوں کی ہوتی ہے اوریہ یہی وجہ ہے کہ اگر جلد کے اس حصے پرسوئی بھی چبھوئیں تو درد محسوس نہیں ہوتاکیونکہ اس جگہ خون کا دوران سست ہوتاہے ۔اس کے علاوہ جسم کے اس حصے میں پہلے سے ہی نمی کی مقداربھی کم ہوتی ہے۔ گھریلو خواتین اپنی جلد کی حفاظت نہیں کرتیں ،جس کی وجہ سے ان کی جلد بہت سے مسائل کاشکار رہتی ہے۔ انھیں چاہیے کہ وہ گھریلو استعمال کے لیے ایسے جوتے پہنیں جن میں ان کے پاوں آرام محسوس کریں، سخت جوتوں کی وجہ سے بھی پاوں کی ایڑیاں خراب ہوجاتی ہیں۔اس کے ساتھ ساتھ سردیو ں میں موزوں کا استعمال بھی ضرور کریں۔

ایڑیوں کی پھٹنے کی بڑی وجہ کیراٹوڈرما بیماری ہے جس سے ہاتھوں اور پاوں کی جلدکے ساتھ ساتھ ایڑیوں بھی بری طرح سے متاثرہوتی ہیں۔ ایسے افراد جن کاوزن زیادہ وہ شوگر،آئیوڈین کی کمی یاتھائی رائیڈجیسی بیماریوں کاشکارہوں توان کی ایڑیاں سخت ہوکر پھٹنے لگتی ہیں۔
پھٹی ایڑیوں سے پریشان افراد سردیوں میں روزانہ 25سے50گرام ڈرائی فروٹ کھاسکتی ہیں۔ اس کے علاوہ پھلوں کاجوس پینے کے بجائے فرویش فروٹ کھائیں ۔جن میں اورنج سنگترہ، چکوتہ ،آم، اور خربوزہ شامل ہیں۔ موسم کی مناسبت سے ان پھلوں کاباقاعدہ استعمال فائدہ مندہے۔
اس کے علاوہ آپ ہاتھوں اور پاوں پر دن بھرکوئی موئسچرائزنگ کریم اور لوش لگاکر رکھیں۔موئسچرائزنگ کے لیے ایسی کریمز اور لوشنز استعمال کریں جن میں یوریا، لیکٹک ایسڈ اور سیلے سلک ایسڈ موجود ہوں اس کے علاوہ ایسی کریمز اور لوش کااستعمال جن میں یوریا، پٹرولیم جیلی،اور گلیسرین شامل ہو اگر ایڑیاں زیادہ خراب ہوں تو ڈاکٹر سے معائنہ کروانا بھی ضروری ہے۔
پھٹی ایڑیوں کے لیے ایک آسان ترین نسخہ بھی آزمایہ جا سکتا ہے ،ایک مٹھی بھٹے کے بال لے کر تین پیالی پانی میں اچھی طرح جوش دے کرجب ایک پیالی پانی رہ جائے چولہے سے اتارکرنیم گرم پی لیں اور گلیسرین اور عرق گلاب ہم وزن ملاکرایڑیوں پرلگائیں۔اس نسخے سے آپ کی ایڑیوں کو بہت سکون حاصل ہوگا اورسردیوں میں ایڑیاں پھٹنے سے محفوظ رہیں گی۔