جسے اللہ رکھے اسے کون چکھے ، آتھ گھنٹے فریزر میں گزارنے پر بھی زندگی برقرار یہ واقعہ برطانیہ میں پیش آیا جہاں لندن کے علاقے گلوسٹرشائر پر موجود ایک فاسٹ فوڈ ریسٹورنٹ کے اسٹور میں کام کے دوران ایک ملازمہ کارلی بڑے فریج اسٹور میں کسی کام میں مصروف تھی کہ اچانک کھڑکیاں بند ہوگئیں اور خاتون اندر ہی پھنس کررہ گئی، اس دوران خاتون نے پہلے تو خود کو گرم کرنے کی کوشش جاری رکھی اور پھر اس نے کیچ اپ کی بوتل کھولی اور اندر موجود کارڈ بورڈ سے مدد کریں کا پیغام لکھ کر اس امید پر دروازے سے باہر پھینک دیا کہ شاید کوئی سی سی ٹی وی پر اسکا لکھا گیا کارڈ پڑھ لے تاہم خاتون کی ساری کوششیں کوئی رنگ نہ لا سکیں اور اسے صبح تک یعنی 8 گھنٹے یخ فریج میں گزارنے پڑ گئے اور اگلی صبح ایک ملازم کے آنے پر ہی اس کی جان بچ سکی۔
فریج میں گزرے ان 8 گھنٹوں کی تکلیف کا بیان کرتے ہوئے کارلی نامی خاتون کا کہنا تھا کہ اس نے بہت کوشش کی کہ کوئی اس کا پیغام پڑھ لے لیکن وقت گزرنے کے ساتھ اس کا جسم سرد ہوتا جارہا تھا اور رفتہ رفتہ اس کا جسم کمزور پڑنے لگا اور اس میں اتنی بھی ہمت نہ تھی کہ وہ دروازہ پیٹے جب کہ اس کے پٹھے جواب دینے لگے اور قریب تھا کہ موت اس کو گلے لگاتی لیکن کسی نے دروازہ کھولا اور اسے فوری طور پر اسپتال لے جایا گیا اور ایک بار پھر سانس لینے لگی۔ عدالت نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے اسٹور انتطامیہ سے ملازمین کے سیفٹی قوانین پر جواب طلب کرلیا ہے۔