سائنسدان اس کہکشاں میں ایسے سیاروں کی تلاش میں ہے، جہاں اُس کے لیے زندہ رہنا ممکن ہو سکے۔ لیکن اگر کسی اور سیارے پر آباد ہمارے جیسی یا ہم سے زیادہ ذہین مخلوق بھی اسی تلاش میں ہوئی اور کسی دن انہوں نے ہمارے سیارے کو ڈھونڈ نکالا تو کیا ہو گا؟
نامور طبیعیات دان سٹیفن ہاکنگز کا شمار بھی ایسے سائنس دانوں میں ہوتا ہے، جو بارہا خبردار کر چکے ہیں کہ اس وسیع جہان میں کسی سیارے پر ایسی مخلوق بھی موجود ہے، جس کے سامنے انسانوں کی حیثیت کسی شرارتی کیڑے سے زیادہ نہیں ہو گی۔
اسی اندیشے کے پیش نظر اب امریکا کی یونیورسٹی آف کولمبیا سے منسلک دو ماہرین فلکیات نے زمین کو خلائی مخلوق کی نظروں سے بچانے کے لیے ایک جدید طریقہٴ کار تجویز کیا ہے۔ ڈیوڈ کِپنگ اور ایلکس ٹیچی نامی ان سائنس دانوں کا کہنا ہے کہ خلائی مخلوق بھی ممکنہ طور پر نئے سیاروں کی تلاش میں وہی ٹیکنالوجی استعمال کر سکتی ہے، جو کہ انسان استعمال کر رہے ہیں۔ انہوں نے تجویز پیش کی ہے کہ بڑی لیزر لائٹس کی مدد سے زمین کو خلائی مخلوق کی نظروں سے اوجھل رکھا جا سکتا ہے۔
کِپنگ اور ٹیچی کا مقالہ لندن کی رائل ایسٹرونومیکل سوسائٹی نے شائع کیا ہے۔ سوسائٹی کے سربراہ کا کہنا ہے کہ یہ بات مذاق نہیں ہے بلکہ یہ کام سنجیدہ نوعیت کا ہے۔