مشہور ٹی وی اداکارہ اور بھارت کی وفاقی وزیر تعلیم سمرتی ایرانی کی شکایت پر ریاست گووا میں ایف درج کی گئی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک شاپنگ مال میں وہ کپڑے بدلنے والے ’ٹرائی روم‘ میں گئیں تو وہاں خفیہ کیمرا لگا ہوا تھا۔
سمرتی ایرانی گووا چھٹی منانے گئی ہوئی ہیں۔ سمرتی ایرانی کا کہنا ہے کہ جب وہ ریاست کے کینڈولم شہر کے ایک شاپنگ سٹور میں میں خریداری کرنے گئی اور کپڑے پہن کر دیکھنے کے لیے ایک ’ٹرائی روم‘ میں گئیں تو انہوں نے وہاں ایک خفیہ کیمرا دیکھا۔
اس کے بعد انہوں نے مقامی ایم اے لے اور بھارتیہ جنتا پارٹی کے لیڈر مائیکل لوبو سے رابطہ کیا جس کےبعد سٹور کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی گئی۔
پولیس نے شاپنگ سٹور کے مالکان کے خلاف خواتین کی توہین کا معاملہ درج کیا ہے۔
انڈیا کے سرکردہ نجی ٹی وی چینل ’این ڈی ٹی وی‘ کو مائیکل لوبو نے بتایا ’ ہم نے ٹرائی روم میں لگے سی سی ٹی وی کی کچھ فوٹیج دیکھی ہے اور اس میں بہت سے لوگوں کو کپڑے تبدیل کرتے دیکھا جاسکتا ہے۔ یہ تشویش کی بات ہے۔ کیمرے کو جس جگہ رکھا گیا ہے اس سے صاف ظاہر ہے کہ اس کے پیچھے نیت اچھی نہیں تھی‘۔
این ڈی ٹی وی کے مطابق سٹور کے مینیجر کا کہنا ہے کہ جس دن یہ واقعہ ہوا اس دن وہ چھٹی پر تھے۔
وہیں مائیکل لوبو کا کہنا ہے کہ پولیس سارے شواہد جمع کررہی ہے اور تقتیش کا عمل جاری ہے۔
سوشل میڈیا پر اس واقعہ کی زبردست تنقید ہورہی ہے۔
سمرتی ایرانی ایک سابق ماڈل اور ٹی وی اداکارہ بھی ہیں۔ ان کا سب سے مقبول ٹی وی سیریل ’ کیونکہ ساس بھی کبھی بہو تھی‘ ہے۔