شادی کی خواہش لیے چترال آنے والے ایک غیر ملکی کو گرفتار کر لیاگیا ہے۔
پولیس کے مطابق گرفتار ہونے والے غیر ملکی شخص کا تعلق روس سے ہے جو خود کو ماسکو کا رہائش پذیر بتاتا ہے۔
چترال کے ایس پی انویسٹی گیشن شیر احمد نے اس حوالے سے بی بی سی کو بتایا کہ مذکورہ غیر ملکی کو شک کی بنا پر پولیس نے گرفتار کیا ہے کیونکہ یہ شخص 25 دسمبر کو بھی چترال ایا تھا اور شادی کرنے کی کوشش کررہا تھا۔
جس پر ان کو مشکوک قرار دے کر واپس بھیج دیاگیا تھا لیکن 29 مارچ کو یہ بھیس بدل کر دوبارہ واپس چترال آیا ہے لہذا پولیس نے اس کو گرفتار کیا ہے کیونکہ ان کی حرکات مشکوک ہے اور پولیس و قانون نافذ کرنے والے ادارے اس بات کی تحقیقات کررہے ہی ہے کہ آخر یہ شخص چترال میں شادی اور گھر بنانے میں دلچسپی کیوں لے رہا ہے۔
صحافی شید انور کے مطابق غیر ملکی جس کا نام اپینگس اور اسلامی نام تورود علی ہے نےاردو زبان میں ایک اشتہار چترال کے مختلف مقامات پر چسپاں کیا ہے کہ ’وہ مسلمان ہے اور روس کا باشندہ ہے اور چترال میں شادی اور گھر تعمیر کرنے کا خواہش رکھتا ہے‘۔
بتایا جاتا ہے کہ مذکورہ شخص نے شادی میں مدد دینے والے کو دس لاکھ روپے معاوضہ دینے کی بھی پیش کش کی ہے۔
چترال پولیس نےشادی کے خواہش مند غیر ملکی کے پاسپورٹ و دیگر دستاویزات قبضے میں لے لیے ہیں۔
چترال کے مقامی صحافیوں کے مطابق یہ دوسرا واقعہ ہے کہ کوئی غیر ملکی چترال میں شادی کی غرض سے دلہن کی تلاش میں آیا ہو۔ اس سے پہلے ایک برطانوی نے چترال میں خونزا گل نامی لڑکی سے شادی کی تھی جو کچھ عرصہ چلنے کے بعد طلاق پر منتج ہوئی۔